رابطہ عالم اسلامی نے نسلی اور مذہبی انتہاپسندی کے نظریات کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے لئے متنوع معاشروں میں قومی ہم آہنگی کے لئے رابطہ کے سعی پیہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوری دنیا میں عالمی اور قومی کوششوں کو منظم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے ، اس عزم کا اظہار گذشتہ سال 19 فروری 2020ء کو فرانکفورٹ کے قریب ہناؤ میں دو شیشہ بارز پر خونی نسل پرستانہ دہشت گردانہ کارروائی کے برسی کے موقع پر کیا گیا ہے ، واضح رہیکہ جسمیں ایک انتہا پسند شخص کی طرف سے فائرنگ کے واقعے کے نتیجے میں نو بے گناہ افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
رابطہ نے ایک بار پھر اس موقع پر جرمن حکومت کے فوری رد عمل ، اور وزیر داخلہ کی طرف سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دشمنی کے واقعات کی تحقیقات کو یقینی بنانے اور اس پر عمل در آمد کے لئے ماہر ین کی ایک کمیٹی کے قیام کو کو سراہا ہے ۔
رابطہ نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی طرف سے اس حادثہ سے متعلق بیان اور جرمنی میں مسلم سپریم کونسل کے صدر جناب ایمن مزیک کے بیانات سے متعلق اپنے عزم کی تصدیق کی ہے ،جس میں مستقبل میں دہشت گردی کے واقعات سے بچنے کے لئے مشترکہ اقدام کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔
اہل مذاہب اور ادیان کے درمیان ثقافتی روابط اور میثاق مکہ مکرمہ کے مندرجات کو فعال کرنے پر شرکاء کا …
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم …